دیکھو جب تم کو وقت ملے، تنہائی میں اک روز چلے آنا، میری خاموشی کو سننا، ان کہے لفظوں میں دبی کہانیاں، یعنی تیرے محبت کی ادھوری کہانیاں، خاموش نظروں سے پڑھنا، اور جی بھر کے رونا، ان لمحوں کو، جو تم نے گنوا دیے.. اور تمہیں احساسِ ندامت تک نہ ہوا، کہ وہ ایک لڑکی، جو تمھارے آنگن میں، محبتوں کی آس لگائے، تمھاری نظروں کے سامنے ہی دفن ہو گئ، کتنی ہی مجبور رہی ہوگی، جانتے ہو کیسے ؟؟ کہ اپنے سامنے ہی، اپنے ارمانوں کا قتل دیکھنا، اور خاموش رہنا، اندر سے مار دیتا ہے... میری جاناں، اگر کبھی فرصت ملے، میری مرقد پر چلے آنا.°
Parents don't educate or bring up their daughters just to make them your son's future slaves. They educate their daughters to be independent, strong and self-sufficient, not to become a robot to obey you without any reasonable arguments.