اے دل نہ آنا اس عشق کے قبضے میں
آئے کوئی بھی غم تو دھڑکنا اپنے وقت پے
روح عشق جب تجھ سے جدا ہو جائے
جہاد عشق بھی تجھ پہ فرض ہو جائے
ایک ایسی لہر نے ہمیں بھی اپنے بس میں کر لیا
کچھ عرصہ پہلے ہمیں بھی برباد کر دیا
اب آئے وہ یاد تو ہمارا سوال بھی ہے آتا
دےکے مجھے زخم تم ہۂں سکون مل رہا
فانی ہے دنیا فانی ہے لوگ یہاں
پھر کیوں کوئی انسان کو رو رہا
ناداں ہے تو صنم بات نہیں سمجھ رہا
مطلبی ہے دنیا مطلب ہے بس یارا !
۔۔۔ بیگ ندیم ۔۔۔
-