ہر تکلیف ہر درد سے خود کو آزاد کیا ہیں
جب سے عشق میں
نے اِس دو جہاں ک خالق سے کیا ہیں
لا مثال ہے میرے رب کی عنایت بھی
واقف تو ہے وہ ہر خطہ سے میری
مگر سارے جہاں سے اُسے راز کیا ہیں
سکون قلب اور کچھ نہیں
..... بھولا کر فکر زمانے کی
بس تیرے سجدوں میں
خود کو مصروف کیا ہیں
فقط راہِ ہدایت کی التجا ہے
اب تُجھ سے آئے رب۔
ہر ندامت کو میری
تونے اپنی رحمت سے تمام کیا ہے
-