اسکی خوا ہش ہے کہ اسے کوئی نہ دیکھے
جو بھی دیکھے، اس کا محرم بن کے دیکھے
وہ بولے ھم سے کہ ہمارا رشتہ ہی کیا ہے
میں چپ رہاں کہ شاید وہ پیچھے مڑکے دیکھے
چل دیئے وہ اتنا کہ کر اور میں سوچتا رہاں
کہ اتنی قسمت کہاں کہ وہ پیچھے ٹھہر کر دیکھے
ہم نے بھی عہد کیا کہ نہ دیکھے گے اب عمر ساری
چاہے وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کہ دیکھے
انس
Anas writes
-